فاسٹ بولنگ کی دنیا میں آپ کو کئی سارے نام دیکھنے کو مل جائینگے جن کے راج اور پرفارمنس کا ڈنکا ایک وقت
تک بھرپور بجتا رہا مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کارکردگی میں کمی آئی بعض کو انجریوں نے آڑے لیا اور بعض
کو تنازعات نے کھیل سے دور کیا مگر کچھ نام ایسے ہیں جو ڈیبیو سے ریٹائرمنٹ تک مکمل درھم اور پرفارمنس کے
بل بوتے یکسوئی سے کھیلتے رہیں اور اپنی ٹیم کے فتوحات میں مرکزی کردار ادا کرتے رہیں۔
ان ناموں کی فہرست میں سب سے اوپر عظیم گلن میگراتھ کا نام آتا ہے جو کہ کرکٹ میدانوں میں 14 سال تک
خوف ودہشت کی علامت بنا ہوا کامیاب دندناتا پھرتا رہا۔
نومبر 1993 کو کیوی ٹیم کے خلاف پرتھ میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے عظیم گلن میگراتھ آسٹریلوی ٹیم کے جیت
کی علامت تھے جن کے سہارے کینگروز نے کرکٹ کی دنیا پر اپنے راج کو طول دیا۔
گلن میگراتھ نے 1996 1999 2003 اور 2007 ورلڈکپ مقابلوں میں بھی شرکت کی اور کینگروز کے عالمی کپ
فائنلز فتوحات کی ہیٹ ٹرک میں کلیدی کردار ادا کیا بالخصوص کیریئر کے آخری ورلڈکپ 2007 میں تو عظیم
فاسٹ بولر گلن میگراتھ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ رہے۔
آخری ورلڈکپ میں عظیم فاسٹ بولر حریف بلے بازوں کے لئے درد سر بنے رہے اور کسی بھی بلے باز کو کھل
کر کھیلنے نا دیتے ہوئے 26 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
گلن میگراتھ کے کیریئر کے اعدادوشمار یقینا بھت ہی شاندار ہیں جو کہ آج کے دور کے گیندبازوں کے لئے ایک
خواب کے مانند ہے۔
124 ٹیسٹ کے 243 اننگز میں میگراتھ نے 21.64 کی شاندار اوسط سے 563 کھلاڑیوں کو ڈگ آوٹ کی سیر کرائی
جن میں 3 مرتبہ 10 وکٹوں اور 29 مرتبہ 5 وکٹوں کا کارنامہ شامل رہا۔
10/27 میچ کے بیسٹ فگرز اور 8/24 اننگز کے بہترین فگرز ہیں۔
ونڈے کرکٹ میں گلن میگراتھ 250 میچز کے 248 اننگز میں 22.02 اوسط سے 381 بلے بازوں کو کریز چھوڑنے
پر مجبور کیا۔
7 مرتبہ میچ میں 5 وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا جن میں 7/15 کی کیریئر بیسٹ بولنگ بھی شامل ہے۔
عظیم گلن میگراتھ نے صرف دو T20 میچز میں ملک کی نمائندگی کی اور 5 وکٹیں حاصل کی۔
2007 ورلڈکپ میں سری لنکا کے خلاف کھیلے جانیوالا فائنل معرکہ گلن میگراتھ کا آخری انٹرنیشنل میچ تھا جس
کے بعد وہ کرکٹ میدانوں کو خیرباد کہہ گئے۔
عظیم گلن میگراتھ نے بے شمار مواقع پر ایسے شاندار سپیلز کئے ہیں جو کرکٹ تاریخ کے اوراق میں آج 17 برس
بعد بھی یادگار کہلاتے ہیں۔
2000 میں انڈیا کے خلاف ونڈے میچ میں میگراتھ نے کمال کیا تھا جب پورے دس اوورز میں محض 8 رنز کے
عوض سچن،گنگولی اور لکشمن سمیت 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
اس میچ میں میگراتھ نے پہلے 7 اوورز کے سپیلز میں 7 رنز جبکہ دوسرے 3 اوورز میں محض ایک رن دیا تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف 8/24 کی شاندار بولنگ کی ویڈیو آج بھی دیکھ کر بندے کو پاکستانی بلے
بازوں کی میگراتھ کے سامنے بے بسی پر دکھ ہوتا ہے۔
0 Comments